اسی مناسبت سے شہر میں ان مذاہب کے پیروکاروں کے لیے عبادت گاہیں بھی موجود تھیں جو آج قصہ پارینہ ہو چکی ہیں۔
مندرجہ ذیل تصویری جھلکیوں کے ذریعے ہم انہی عبادت گاہوں کی سیر کریں گے۔
مرکزی جامعہ مسجد عیدگاہ:
مسجد کے خطیب و مہتمم عبدالباسط بتاتے ہیں کہ اس مسجد کا سنگ بنیاد 1912 میں رکھا گیا تھا اور یہ مسجد ساہیوال کی قدیم مسجد شمار کی جاتی ہے۔
مسجد کے خطیب کے مطابق ایک وقت تھا جب عیدگاہ مسجد ساہیوال کی واحد جامعہ مسجد تھی۔
یہ مسجد رقبے کے لحاظ سے بھی ساہیوال کی بڑی مساجد میں شامل ہوتی ہے۔
مسجد کا کل رقبہ تقریباً 9 کنال ہے جہاں ایک وقت میں 20 سے 25 ہزار نمازی نماز ادا کر سکتے ہیں۔
یہاں سالانہ بڑا اجتماع عید کے موقع پر ہوتا ہے جب 10 ہزار سے زائد مسلمان عید کی نماز ادا کرتے ہیں۔

مرکزی جامع مسجد عید گاہ 1912 عیسوی میں تعمیر کی گئی۔

مسجد کے اندرونی ھال کا منظر

مسجد کے صحن میں وضو کے لیے بنایا گیا خوبصورت تالاب۔
Sahiwal Historical places. tareekhi muqamat sahiwal ki masajid, mandar girja girjy imam bargah sahiwal
0 comments:
Post a Comment